ڈاکٹر مونیکا کولکتہ ریپ کیس دل کو کہلا دینے والا واقعہ ہے جو اج کل سوشل میڈیا پر سرخیوں کا موضوع بنا ہوا ہے۔
اس کیس نے صرف کولکاتہ کو نہیں بلکہ پورے دیش کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ڈاکٹر مونیکا جو کہ ایک کامیاب میڈیکل ڈاکٹر ہیں ان کے ساتھ ہونے والے حادثے میں سارے لوگوں کو غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔
یہ حادثہ کب پیش آیا ؟
یہ ہے حادثہ اس وقت پیش ایا جب ڈاکٹر مونیکا اپنی ڈیوٹی ختم کر کے رات کے وقت گھر کے لیے واپس ہو رہی تھی تو راستے میں کچھ نامعلوم لوگوں نے ان پر حملہ کر دیا اور ان کے ساتھ زیادتی کی اور ریپ کیا۔اس حادثے کے بعد ڈاکٹر مونیکا کی حالت بہت ہی زیادہ خراب تھی ان کو فورا اسپتال میں لے جایا گیا۔
کولکتہ پولیس کی تحقیق
کلکتہ پولیس اس کیس پر تفتیش کرنا شروع کر دی ہے اور مختلف طریقوں سے مجرموں کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور عوام کی جانب سے اس پر بہت زور ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ جلد از جلد مجرم کو پکڑ کر ان کو سزا دیں۔اس حادثے میں دنیا بھر میں عورتوں کی حفاظت ان کی تحفظ کے لیے سوال اٹھا دیے ہیں اور ہر طرف احتجاج کیا جا رہا ہے کہ قانون نافذ کیا جائے کوئی ایسا قانون جس سے لوگ اس طرح کی حرکت کرنے سے کانپیں۔
وکیلوں کا کہنا ہے کہ مجرموں کو ضرور سزا دی جائے گی کیونکہ ان پر شواہد موجود ہیں اور انہیں ضرور پکڑا جائے گا اور سزا بھی دی جائے گی
ضرورت۔
ڈاکٹر مونیکا کی کیس سے یہ بات تو بالکل واضح ہو گئی ہے کہ عورتوں کی تحفظ کے لیے فوری طور پر کوئی اچھا قانون بنایا جائے جس سے عورت محفوظ ہوں۔عوامی سطح پر لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور کوئی مثر قانون لاگو کرنے کی مانگ کر رہے ہیں۔یہ بات تو واضح ہے اگر اج کوئی ایسا موثر قانون نہیں بنایا گیا تو کل بھی ایسے کیسز ا سکتے ہیں اس لیے ضرورت ہے کہ حکومت اس پر توجہ دیں۔
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus nec ullamcorper mattis, pulvinar dapibus leo.