اقوام متحدہ۔ایک مطالعہ

اقوامِ متحدہ :(United Nations ) ایک مطالعہ۔ موضوع نگار : محمد نہال بن محمد اشرف علی

متعلم جامعہ اسلامیہ سنابل نئی دہلی

تمہید

اختلافات بگاڑ تنازعات ان سب کا وقوع پذیر ہونا ایک عام بات ہے ۔ان تنازعات کے نتیجے میں بے گناہ لوگ بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور کبھی نوبت یہاں تک آجاتی ہے کہ ان تنازعات کا اثر کئی نسلوں پر پڑتا ہے اور اختلافات نسل در نسل اگے بڑھتے رہتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی بنیاد کب اور کہاں؟

اس کے قیام میں بنیادی رول یہودیوں نے ادا کیا اور دوسری عالمی جنگ کے ختم ہونے ہوتے ہی برطانیہ کو ایک مشورہ دیا کہ وہ اقوام متحدہ قائم کرے کیونکہ اس سے قبل اسی قسم کی ایک عالمی تنظیم لیگ اور دی نیشنل تھی مگر اس کے نام ناکامی کا تماشہ پوری دنیا نے دیکھا تھا لہذا یہودیوں نے اقوام متحدہ قائم کرنے کے لیے دن رات محنت کی تاکہ اس تنظیم سے تمام ممالک منسلک ہو جائیں اور ان تمام ممالک کے جو بھی مفادات ہوں گے ان کی نگہداشت کی جائے گی اور ان کے مابین ہونے والے اختلافات کو رفاع کیا جائے گا اور جو بھی احکامات یہاں سے صادر ہوں گے وہ تمام دنیا جہان کے لیے واجب ہوں گے۔چنانچہ 1945 عیسوی میں کیلوفورنیا کے شہر ۔سان فرانسسکو ۔میں سابق امریکی صدر Roosevelt Franklin نے اپنے ذریعہ تجویز کردہ نام اقوام متحدہ کے قیام کا اعلان کیا اور یہ صدر بھی یہودی تھا محض ایک سال بعد 10 جنوری 1946 میں اعلان کیا گیا کہ اقوام متحدہ کو یہودیوں کے ایک عظیم اور مشہور شہر نیویارک میں منتقل کر دیا جائے اور ہوا بھی وہی.

اقوامِ متحدہ کے حال کا ایک منظر:

جب اقوام متحدہ وجود میں ایا اس وقت اس کے چھ ارکان یا بنیادی ادارے بھی وجود میں ائے نمبر ایک جنرل اسمبلی نمبر دو سلامتی کون سے نمبر تین اقتصادی و سماجی کونسل نمبر چار سرپرستی کونسل نمبر پانچ بین الاقوامی عدالت انصاف نمبر چھ سکریٹریٹ۔جنرل اسمبلی: یہ تمام رکن ممالک پر مشتمل ہوتا ہے جس میں ہر رکن زیادہ سے زیادہ پانچ نمائندے بھیج سکتا ہے عام طور سے اس کا اجلاس سال میں ایک دفعہ ستمبر کے مہینے میں منعقد ہوتا ہے لیکن اگر سلامتی کونسل کی مرضی ہو تو دیگر اوقات میں بھی مجلس منعقد کی جا سکتی ہے جنرل اسمبلی کے فرائض میں عموما یہ ہوتا ہے کہ وہ امن و امان اور عافیت کے لیے بین الاقوامی اصولوں پر غور کرے اسی طرح اقتصادی سماجی ثقافتی تعلیمی اور صحت عامہ کے متعلق جو بھی قوانین ہو سکتے ہیں ان پر غور و خوض کرے یہ چند بنیادی اور اہم فرائض اس جنرل اسمبلی کے اختیار میں ہوتے ہیں۔

Spread the love

1 thought on “اقوام متحدہ۔ایک مطالعہ”

Leave a Reply