میاں بیوی کا دل کیوں اُکتا جاتا ہے ؟

شادی کے بعد میاں بیوی کا ایک دوسرے سے دل کیوں اکُتا جاتا ہے۔؟اگرچ نکاح دنیا کا سب سے انمول تحفہ ہے تو کیوں آج کل لوگ اس رشتے کو نبھا نہیں پا رہے؟کیوں وہ جیون ساتھی ہونے کے باوجود کسی اور شخص کو اپنی زندگی میں لے آتے ہیں؟کیوں اپنے جیون ساتھی سے اُکتاہٹ ہو جاتی ہے؟کیوں آہستہ آہستہ غلط فہمیاں رشتے کو کھوکھلا کر دیتی ہیں۔ کیوں اتنا قریب ہو کر انسان اتنا دور ہو جاتا ہے؟اس پہ بہت سے لوگوں نے رائے دی ہے۔ میں تھوڑا اس پہ روشنی ڈالنا چاہوں گا، کے کس طرح آپ اپنی زندگی کو آسان بنا سکتے ہیں۔1:-👈 شادی سے پہلے آج کل مرد اور عورت کی زندگی میں پہلے سے ہی کوئی اور شخص ہوتا ہے۔ جو کہ کسی وجہ سے زندگی میں نہیں آتا، جس کی وجہ نکاح کہیں ہو جاتا ہے اور جیون ساتھی کو وہ مقام نہیں ملتا، جو ملنا چاہیئے۔2:-👈 اپنے جیون ساتھی کو کسی اور سے کمپیئر کرنا اور سوچنا کہ اس میں یہ خامی ہے، یہ برائی ہے اور پھر اس کی خامیوں کے خلاف ہو جانا گھر کی بربادی کا سبب بنتا ہیں۔3:-👈کسی تیسرے شخص کی انوالمنٹ یعنی اپنی شادی شدہ زندگی میں کسی تیسرے شخص کو لے آنا۔ اس کی باتیں سُننا، اس کو وقت دینا۔ مکمل اگنور کرنا، یہ محسوس کروانا کہ بس تمہاری زندگی میں میری کوئی ویلیو ہی نہیں۔ اس کے بعد مرد اور عورت کو تیسرا بندہ اچھا لگنے لگ جاتا ہے۔4:-👈چھوٹے چھوٹے مواقع پہ جیون ساتھی کو وش نا کرنا۔ یا اگر ایک شخص بالکل سادہ ہو تو اس کی سادگی کا مزاق اڑانا کہ دنیا یہاں پہنچ چکی ہے اور تمسخر اڑانا۔اپنے جیون ساتھی کو وقت نا دینا، اس کا حال نا پوچھنا، ایسے رویہ سے بغاوت کا آغاز ہو جاتا ہے۔5:-👈اگر شوہر خستہ حال ہو تو بات بات پہ اس کو طعنہ دینا کہ میرے گھر یہ تھا، یہ وہ تھا۔ یا میرا نصیب خراب کہ تم سے شادی ہو گئی۔ بے جا خواہشات شوہر کا خیال نا رکھنا، اس کے لئے سجنا سنورنا نہیں۔ اپنے آپ کو بس یہ سمجھنا کہ اب بوڑھے ہو گئے ہیں۔6:-👈 نکاح کے بعد مرد اور عورت ایک دوسرے کا لباس ہوتے ہیں۔ عورت کو پتا ہونا چاہیئے کہ اس کے شوہر کے کتنے مسائل ہیں۔ اس کی تکلیف پریشانی میں اس کو اس بات کا یقین دلوایا جائے کہ میں آپ کے ساتھ ہوں۔7:-👈حد سے زیادہ اُمیدیں کبھی اپنے جیون ساتھی سے نہیں لگانی چاہیئے۔ اس کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظر انداز کرنا چاہیئے۔ سب کے سامنے تذلیل کرنے سے دوریاں جنم لیتیں ہیں۔8:-👈 کبھی کبھی پیار کا اظہار کر لینا چاہیئے۔ اگر ہو سکے تو دن میں ایک دفعہ ضرور اس کا حال پوچھنا چاہیئے۔ اگر غلطی ہو جائے تو اس پہ سب کے چیخنے چلانے کی بجائے اس کو پیار سے سمجھنا چاہیئے۔ نا کہ سب کے سامنے تماشہ بنانا چاہیئے۔9:-👈جو کچھ ہم اپنے بوائے فرینڈ یا گرل فرینڈ کے ساتھ کرنا چاہیتے ہیں۔ وہ خواب ہم اپنے حلال رشتے کے ساتھ پورا کر سکتے ہیں۔ اگر کہیں گھومنے جانا ہو تو اپنی وائف کے ساتھ جا سکتے ہیں۔ کہیں پہ کھڑے ہو کر آپ کچھ بھی کھا سکتے ہیں، کوئی آپ کو اعتراض نہیں کرے گا۔10:-👈 زندگی نام کمپرومائز کا ہے، کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہوتا۔ جو چیز ہمیں نہیں ملتی، ہم اس کی طلب کرتے ہیں اور جو مل جاتی ہے، اس کی قدر نہیں کرتے۔ تعریف کے کچھ کلمات آپ کے جیون ساتھی کو آپ کا غلام بنا سکتے ہیں۔عمل کرنے کی کوشش کریں اگر فائدہ نہ ہوا تو پیسہ واپس 🥰

Spread the love

1 thought on “میاں بیوی کا دل کیوں اُکتا جاتا ہے ؟”

Leave a Reply